بحث کیوں ہے کافر و دیں دار کی
سب ہے قدرت داور دوار کی
ہم صف ''قالوا بلیٰ'' میں کیا نہ تھے
کچھ نئی خواہش نہیں دیدار کی
ڈھونڈھ کر دل میں نکالا تجھ کو یار
تو نے اب محنت مری بیکار کی
شکل گل میں جلوہ کرتے ہو کبھی
گاہ صورت بلبل گل زار کی
آپ آتے ہو کبھی سبحہ بکف
کرتے ہو خواہش کبھی زنار کی
لن ترانی آپ کی موسیٰ سے تھی
ہر جگہ حاجت نہیں انکار کی
خاص ہیں مقتول شمشیر جفا
کچھ تو لذت ہے تری تلوار کی
دیر و کعبہ میں کلیسا میں پھرے
ہر جگہ ہم نے تلاش یار کی
سب کی ہے تقدیر تیرے ہاتھ میں
کیا شکایت مسلم و کفار کی
ہم میں جوہر تھے عبادت خاص کے
کر دیا انساں یہ مٹی خوار کی
مہر و مہ کو عمر بھر دیکھا کئے
تھی تمنا روئے پر انوار کی
اور اے بہرامؔ اک لکھو غزل
آپ کو قلت نہیں اشعار کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.