بہت مشکل ہے ترک آرزو ربط آشنا ہو کر
بہت مشکل ہے ترک آرزو ربط آشنا ہو کر
گزر جا وادیٔ پر خار سے باد صبا ہو کر
لگا دو گے تمنا کے سفینے کو کنارے سے
معاذ اللہ دعوی خدائی نا خدا ہو کر
ہر اک ہو سلسلہ رنگیں گناہوں کے سلاسل کا
نہیں آسان دنیا سے گزرنا پارسا ہو کر
مری پنہائی علم و خبر کی انتہا یہ ہے
کہ اک قطرے سے ناواقف ہوں دریا آشنا ہو کر
کہاں تاب جدائی اب تو یہ محسوس ہوتا ہے
کہ میں خود سے جدا ہو جاؤں گا تم سے جدا ہو کر
ترا در چھوڑ دوں لیکن ترے در کے سوا ساقی
کہاں جاؤں کدھر جاؤں زمانے سے خفا ہو کر
جو شکوہ ان سے کرنا تھا وہ ان کے روبرو درشنؔ
زباں تک آتے آتے رہ گیا حرف دعا ہو کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.