بہت نہ حوصلۂ عز و جاہ مجھ سے ہوا
بہت نہ حوصلۂ عز و جاہ مجھ سے ہوا
فقط فراز نگین و نگاہ مجھ سے ہوا
چراغ شب نے مجھے اپنے خواب میں دیکھا
ستارۂ سحری خوش نگاہ مجھ سے ہوا
گرفت کوزہ سے اک خاک میری سمت بڑھی
صف سراب کوئی سد راہ مجھ سے ہوا
شب فسانہ و فرسنگ اس سے مل آیا
جو ماورائے سفید و سیاہ مجھ سے ہوا
سر گریز و گماں اس نے امتحان لیا
جو ہمکنار مرا کم نگاہ مجھ سے ہوا
کمان خانۂ افلاک کے مقابل بھی
میں اس سے اور وہ پھر کج کلاہ مجھ سے ہوا
جو سیل ہجرت گل تھا مرے قدم سے رکا
کمند لمحۂ صد اشتباہ مجھ سے ہوا
نیام زد نہ ہوئی مجھ سے تیغ حیرانی
شکست آئنہ انتباہ مجھ سے ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.