بہت سا کام تو پہلے ہی کر لیا میں نے
بہت سا کام تو پہلے ہی کر لیا میں نے
جہاں جہاں مجھے ڈرنا تھا ڈر لیا میں نے
خلا میں گروی رکھا اپنے سارے خوابوں کو
اور اس زمین پہ چھوٹا سا گھر لیا میں نے
بہت شدید توجہ کا سامنا تھا مجھے
سو اک گلاس کو پانی سے بھر لیا میں نے
خدا جہاز کے اندر سے رزق پھینکتا تھا
خدا کا شکر ہے کچھ کیچ کر لیا میں نے
ہوا میں ہاتھ گھمایا غزل نہیں آئی
اچک کے پھول ہی کاغذ پہ دھر لیا میں نے
تمام دوست سمندر کے پار جانے لگے
پر ایک دل کو تو ساحل پہ دھر لیا میں نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.