بہت ذی فہم ہیں دنیا کو لیکن کم سمجھتے ہیں!
بہت ذی فہم ہیں دنیا کو لیکن کم سمجھتے ہیں!
عجب قصہ ہے سب کچھ جان کر مبہم سمجھتے ہیں
ہوائیں تیز تر ہیں آج بادل آنے والے ہیں
تڑپتے سرد جھونکوں کو بھی سب موسم سمجھتے ہیں
زمیں کروٹ بدلتی ہے نئے رنگوں میں ڈھلتی ہے
نجومی کس طرح دنیا کے پیچ و خم سمجھتے ہیں
فلک غائب ہوا یہ چاند تارے خاکداں سے ہیں
انہیں بھی لوگ اک دنیا نیا عالم سمجھتے ہیں
بہت دانائے راز آئے ہزاروں نکتہ داں آئے
سمجھنے کے لیے وہ زندگی کو غم سمجھتے ہیں
ہوئی تخلیق کیسے آج تک کوئی نہیں سمجھا
نکالے کب گئے یہ حضرت آدم سمجھتے ہیں
نہ کوئی اشک شوئی ہے نہ چہرہ زرد ہے باقرؔ
ہماری خامشی کو پھر بھی وہ ماتم سمجھتے ہیں
- کتاب : Mujalla Dastavez (Pg. 298)
- Author : Aziz Nabeel
- مطبع : Edarah Dastavez (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.