بیٹھ جا کر سر منبر واعظ
بیٹھ جا کر سر منبر واعظ
ہو گیا تو تو مرے سر واعظ
مے تو جائز نہیں یہ جائز ہے
روز کھاتا ہے مرا سر واعظ
بند کرتا ہے در توبہ کیوں
کھول کر وعظ کا دفتر واعظ
واعظوں کی میں کروں کیا تعریف
گھر میں مے خوار ہیں باہر واعظ
میکشوں ہی کے لئے ہے یہ بات
جو ہے دل میں وہی لب پر واعظ
دیکھ کس رنگ سے اٹھی ہے گھٹا
تہہ کر اب وعظ کا دفتر واعظ
کس طرح پیتے ہیں پینے والے
دیکھ لینا لب کوثر واعظ
موت بھی آتی ہے تو حیلے سے
آ گیا رندوں میں کیوں کر واعظ
سختیاں رندوں پہ کرتے کرتے
عقل پر پڑ گئے پتھر واعظ
آتش تر کا جو پڑ جائے مزہ
پھونک دے وعظ کا دفتر واعظ
رند آپے سے جو باہر ہیں تو ہوں
تو نہ ہو جامے سے باہر واعظ
شیشۂ دل کا خدا حافظ ہے
تیری ہر بات ہے پتھر واعظ
ذکر مے وعظ میں جب آتا ہے
جھومتا ہے سر منبر واعظ
لے کے آنکھوں سے لگاتا ساغر
پڑھ جو لیتا خط ساغر واعظ
محفل وعظ میں کیوں جاؤں جلیلؔ
ہیں مجھے شیشہ و ساغر واعظ
- Taaj-e-sukhan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.