بجا ارشاد فرمایا گیا ہے
کہ مجھ کو یاد فرمایا گیا ہے
عنایت کی ہیں نا ممکن امیدیں
کرم ایجاد فرمایا گیا ہے
ہیں اب ہم اور زد ہے حادثوں کی
ہمیں آزاد فرمایا گیا ہے
ذرا اس کی پر احوالی تو دیکھیں
جسے برباد فرمایا گیا ہے
نسیم سبزگی تھے ہم سو ہم کو
غبار افتاد فرمایا گیا ہے
مبارک فال نیک اے خسرو شہر
مجھے فرہاد فرمایا گیا ہے
سند بخشی ہے عشق بے غرض کی
بہت ہی شاد فرمایا گیا ہے
سلیقے کو لب فریاد تیرے
ادا کی داد فرمایا گیا ہے
کہاں ہم اور کہاں حسن سر بام
ہمیں بنیاد فرمایا گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.