بند کمرے میں دم نہ گھٹ جائے
بند کمرے میں دم نہ گھٹ جائے
کھڑکیاں کھول دو ہوا آئے
آ کے سورج سروں پہ بیٹھ گیا
چھپ گئے ہیں بدن بدن سائے
اتنا دم تو کسی دئے میں نہیں
کون پاگل ہوا کو ٹھہرائے
کیا کریں لے کے ایسی بارش کو
رنگ پھولوں کا جس میں دھل جائے
کبھی تجھ کو بھی بھولنا چاہوں
کوئی شیطان ہے جو بہکائے
دشت جاں پر برس رہے ہیں رنگ
ایک آنچل فضا میں لہرائے
قید زندان خامشی میں کوئی
خود بھی تڑپے مجھے بھی تڑپائے
- کتاب : Kisht-e-Khayal (Pg. 54)
- Author : Izhar warsi
- مطبع : M.R. Publications (2008)
- اشاعت : 2008
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.