بنی تھی دل پہ کچھ ایسی کی اضطراب نہ تھا
بنی تھی دل پہ کچھ ایسی کی اضطراب نہ تھا
غشی کو آپ نے سمجھا تھا خواب خواب نہ تھا
یہ حسن ظن ہے کہ بیخودؔ کبھی خراب نہ تھا
کسر تھی اتنی کہ آلودۂ شراب نہ تھا
ہماری آنکھ سے تم دیکھتے تو کھل جاتا
کہ آئینے میں بھی اس شکل کا جواب نہ تھا
ہزاروں اس دل بے آرزو نے ڈھائے ستم
بھلے کو اور مرے ساتھ کچھ عذاب نہ تھا
مجھے یہ رشک کہ دشمن کا ذکر کیوں آئے
انہیں یہ ناز مری بات کا جواب نہ تھا
یہ بت سمجھتے تھے بیخودؔ کو بار خاطر کیوں
کسی کے دل میں تو وہ خانماں خراب نہ تھا
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 159)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.