بنتی نہیں بات تو پھر بات کیا کریں
بنتی نہیں بات تو پھر بات کیا کریں
بگڑے ہوئے ہیں شہر کے حالات کیا کریں
آتی نہیں گرفت میں سانسوں کی ڈوریاں
ہیں گردش مدام میں دن رات کیا کریں
لفظوں کی ایک فوج ہے اپنی کمان میں
منہ میں نہیں زباں تو مقالات کیا کریں
ٹوٹا تعلقات کا ہر ایک سلسلہ
ٹھنڈے پڑے ہیں وصل کے جذبات کیا کریں
اے دوست چارہ سازیٔ چارہ گراں نہ پوچھ
بد تر ہوئے ہیں اور بھی حالات کیا کریں
عیش و طرب کی محفلیں ان کا نصیب ہیں
ہم کو ملے ہیں درد کے نغمات کیا کریں
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 246)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.