برابر خواب سے چہروں کی ہجرت دیکھتے رہنا
برابر خواب سے چہروں کی ہجرت دیکھتے رہنا
گزر چکنے پہ بھی وہ شام رحلت دیکھتے رہنا
دھنک کی بارشیں برفاب شہروں پر نہیں ہوتیں
یہاں پھولوں کا رستہ عمر بھر مت دیکھتے رہنا
کتابوں کی تہوں میں ڈھونڈھنا نا دیدہ اشیاء کا
پلٹ کر پھر کوئی خالی عبارت دیکھتے رہنا
ہجوم شہر کے سناٹے میں گم صم وہ ٹیلہ سا
اسی کو آتے جاتے بے ضرورت دیکھتے رہنا
جسے میں چھو نہیں سکتا دکھائی کیوں وہ دیتا ہے
فرشتوں جیسی بس میری عبادت دیکھتے رہنا
مصورؔ کچھ نہ کہنے کا یہ دکھ بھی سخت ظالم ہے
طلب کر لے گی لفظوں کی عدالت دیکھتے رہنا
- کتاب : dahliiz per utartii shaam (Pg. 96)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.