Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برف سے لڑتا تھا میرے پاس پانی کیوں نہیں

پروین کمار اشک

برف سے لڑتا تھا میرے پاس پانی کیوں نہیں

پروین کمار اشک

MORE BYپروین کمار اشک

    برف سے لڑتا تھا میرے پاس پانی کیوں نہیں

    اب سوال اٹھتا ہے دریا میں روانی کیوں نہیں

    داستاں پڑھ کر مری اخبار میں روتا ہے وہ

    آ کے سنتا دکھ مرا میری زبانی کیوں نہیں

    میں ترا بے خواب بچہ ماں بتا میرے لیے

    کوئی لوری کیوں نہیں کوئی کہانی کیوں نہیں

    ڈوبنا چاہوں گا تو خشکی میں ہو جاؤں گا غرق

    میں نہ پوچھوں گا کبھی دریا میں پانی کیوں نہیں

    میرا قد اونچا ہے لیکن با ہنر وہ بھی تو ہیں

    شہر کے بولوں پہ تیری مہربانی کیوں نہیں

    پاس اس کے پیسہ بنگلے گاڑیاں شہرت بھی ہے

    اشکؔ جی وہ شخص پھر بھی خاندانی کیوں نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے