Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برگشتہ طالعی کا تماشا دکھاؤں میں

حیدر علی آتش

برگشتہ طالعی کا تماشا دکھاؤں میں

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    برگشتہ طالعی کا تماشا دکھاؤں میں

    گھر کو لگے جو آگ تو پانی بجھاؤں میں

    جنس گراں بہا کا خریدار کون ہے

    یکتا نہیں الٰہی جو چوری ہی جاؤں میں

    لالہ رخوں کے حسن کا بھوکا ہوں اس قدر

    دل ہو نہ سیر لاکھ اگر داغ کھاؤں میں

    آنکھیں مری کرے جو منور جمال یار

    گھی کے چراغ طور کے اوپر جلاؤں میں

    مردے کی طرح سوتے ہیں کیسے مرے نصیب

    ٹھوکر سے پائے یار کے ان کو جگاؤں میں

    بوسہ ملے کماں کا جو ابروئے یار کی

    محراب بیت کعبہ میں چلا چڑھاؤں میں

    جی چاہتا ہے شوق شہادت میں قبل مرگ

    بنوا کے قبر لالہ کو اس پر لگاؤں میں

    گھر میں جو مجھ فقیر کے وہ شاہ حسن آئے

    مژگاں کے بوریے جو کھڑے ہیں بچھاؤں میں

    کانٹا سکھا کے ہجر نے ہر چند کر دیا

    وہ گل بدن ملے تو نہ پھولا سماؤں میں

    تم تو غریب خانہ میں آئے نہ ایک روز

    فرمائیے تو شب کو کسی وقت آؤں میں

    باریک بیں ہوں شاعر نازک خیال ہوں

    مضموں جہاں کمر کا ملے باندھ لاؤں میں

    آتشؔ غلام ساقی کوثر ہوں چاہئے

    فردوس کا کھلا ہوا دروازہ پاؤں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے