Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

برق کو اس پر عبث گرنے کی ہیں تیاریاں

حیدر علی آتش

برق کو اس پر عبث گرنے کی ہیں تیاریاں

حیدر علی آتش

MORE BYحیدر علی آتش

    برق کو اس پر عبث گرنے کی ہیں تیاریاں

    برگ گل ہی آشیاں کو اپنے ہے چنگاریاں

    عہد طفلی میں بھی تھا میں بسکہ سودائی مزاج

    بیڑیاں منت کی بھی پہنیں تو میں نے بھاریاں

    موت کے آتے ہی ہم کو خود بخود نیند آ گئی

    کیا اسی کی یاد میں کرتے تھے شب بیداریاں

    اے خط اس کے گورے گالوں پر یہ تو نے کیا کیا

    چاندنی راتیں یکایک ہو گئیں اندھیاریاں

    خندۂ گل سے صدائے نالہ آتی ہے مجھے

    خون بلبل سے مگر سینچی گئی ہیں کیاریاں

    خاک کا پتلا بھی آہن سے ہے سختی میں فزوں

    جسم پر انساں کے تلواریں ہوئی ہیں آریاں

    خوف خالق ہے وگرنہ محتسب کیا مال ہے

    خانۂ قاضی میں جا کر کیجئے مے خواریاں

    کچھ ہمیں خالی نہیں کرتے ہیں یہ دیر خراب

    پھر گئے ہیں یار یوں ہی اپنی اپنی باریاں

    حکم کر آتشؔ کہ بازار محبت بند ہو

    اب کریں ٹٹپوجئے گرم اپنی دوکاں داریاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے