Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس اک رستہ ہے اک آواز اور ایک سایا ہے

سلیم کوثر

بس اک رستہ ہے اک آواز اور ایک سایا ہے

سلیم کوثر

MORE BYسلیم کوثر

    بس اک رستہ ہے اک آواز اور ایک سایا ہے

    یہ کس نے آ کے گہری نیند سے مجھ کو جگایا ہے

    بچھڑتی اور ملتی ساعتوں کے درمیان اک پل

    یہی اک پل بچانے کے لیے سب کچھ گنوایا ہے

    ادھر یہ دل ابھی تک ہے اسیر وحشت صحرا

    ادھر اس آنکھ نے چاروں طرف پہرہ بٹھایا ہے

    تمہیں کیسے بتائیں جھوٹ کیا ہے اور سچ کیا ہے

    نہ تم نے آئنہ دیکھا نہ آئینہ دکھایا ہے

    ہمیں اک اسم اعظم یاد ہے وہ ساتھ ہے، ہم نے

    کئی بار آسماں کو ان زمینوں پر بلایا ہے

    کہاں تک روکتے آنکھوں میں ابر و باد ہجراں کو

    اب آئے ہو کہ جب یہ شہر زیر آب آیا ہے

    سلیمؔ اب تک کسی کو بد دعا دی تو نہیں لیکن

    ہمیشہ خوش رہے جس نے ہمارا دل دکھایا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : meyaar (Pg. 342)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے