بس اس قدر ہے خلاصہ مری کہانی کا
بس اس قدر ہے خلاصہ مری کہانی کا
کہ بن کے ٹوٹ گیا اک حباب پانی کا
ملا ہے ساقی تو روشن ہوا ہے یہ مجھ پر
کہ حذف تھا کوئی ٹکڑا مری کہانی کا
مجھے بھی چہرے پہ رونق دکھائی دیتی ہے
یہ معجزہ ہے طبیبوں کی خوش بیانی کا
ہے دل میں ایک ہی خواہش وہ ڈوب جانے کی
کوئی شباب کوئی حسن ہے روانی کا
لباس حشر میں کچھ ہو تو اور کیا ہوگا
بجھا سا ایک چھناکا تری جوانی کا
کرم کے رنگ نہایت عجیب ہوتے ہیں
ستم بھی ایک طریقہ ہے مہربانی کا
عدمؔ بہار کے موسم نے خودکشی کر لی
کھلا جو رنگ کسی جسم ارغوانی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.