Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بسکہ دشوار ہے اس شخص کا چہرا لکھنا

محسن زیدی

بسکہ دشوار ہے اس شخص کا چہرا لکھنا

محسن زیدی

MORE BYمحسن زیدی

    بسکہ دشوار ہے اس شخص کا چہرا لکھنا

    ورنہ مشکل تو نہیں کوئی سراپا لکھنا

    یہ بھی ممکن ہے کہ تحریر بدل دی جائے

    دوستو اپنا بیاں خون سے پختہ لکھنا

    کچھ ہمیں سیر و تماشا سے نہیں دلچسپی

    شغل بس اپنا ہے تنہائی میں پڑھنا لکھنا

    دل کا دروازہ تمہارے لئے وا رکھیں گے

    لوٹ آنے کا کبھی ہو جو ارادہ لکھنا

    بھیج تو سکتے ہو تم لکھ کے شکایت ان کو

    شرط بس یہ ہے کہ کوئی لفظ نہ چبھتا لکھنا

    لوگ اسناد کے کشکول لیے پھرتے ہیں

    کتنا بے سود ہے اس دور میں پڑھنا لکھنا

    کیسے دیوانے ہیں لکھتے ہوئے تھکتے ہی نہیں

    ایک ہی لفظ کو سیدھا کبھی الٹا لکھنا

    پاس تہذیب تو کچھ پاس قلم ہے ہم کو

    ورنہ آتا ہے ہمیں جیسے کو تیسا لکھنا

    لوگ جب لکھ کے سیہ کر گئے دیواریں تک

    کون پڑھتا ہے بھلا ریت پہ میرا لکھنا

    سر میں سودا تھا عجب لکھ گیا اس کو کیا کچھ

    دل نے سمجھایا بہت تھا کہ نہ ایسا لکھنا

    یاد کیا رکھتا کہ وہ زود فراموش بھی تھا

    میں بھی کچھ بھول گیا اس کو تقاضا لکھنا

    لکھتے ہی جائیں گے ہم ان کو عریضے محسنؔ

    وہ پڑھیں یا نہ پڑھیں کام ہے اپنا لکھنا

    مأخذ :
    • کتاب : Mata-e-Aakhir-e-Shab (Pg. 25)
    • Author : Mohsin Zaidi
    • مطبع : Urdu Acadamy Delhi (1990)
    • اشاعت : 1990

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے