Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس کہ اک جنس رائیگاں ہوں میں

میر مہدی مجروح

بس کہ اک جنس رائیگاں ہوں میں

میر مہدی مجروح

MORE BYمیر مہدی مجروح

    بس کہ اک جنس رائیگاں ہوں میں

    جتنا ارزاں بکوں گراں ہوں میں

    نہ یہاں اور نہ اب وہاں ہوں میں

    کیا بتاؤں تمہیں جہاں ہوں میں

    یاد میں ہے کسی کی استغراق

    کون پہنچے وہاں جہاں ہوں میں

    مدد اے نغمہ‌ سنجیٔ بلبل

    کب سے گم کردہ آشیاں ہوں میں

    ڈھب ہے یہ یار تک پہنچنے کا

    کاش قاصد ہی کا بیاں ہوں میں

    نے کی مانند خشک ہیں اعضا

    کیوں نہ سر تا بہ پا فغاں ہوں میں

    لطف پایا ہے خاکساری میں

    ہوں زمیں گو کہ آسماں ہوں میں

    کس نے جلوہ دکھا دیا ہے آج

    زمزمہ سنج الاماں ہوں میں

    تا کجا تیز گامیاں بس کر

    توسن شوق ہم عناں ہوں میں

    گرد دیتی ہے کارواں کا پتا

    یادگار گزشتگاں ہوں میں

    جان کیوں کر نثار مقدم ہو

    اب وہ آئے کہ نیم جاں ہوں میں

    کیا نہیں یاد برق کا گرنا

    پھر بناتا جو آشیاں ہوں میں

    یہ سفر دیکھیے کہاں ہو تمام

    مثل ریگ رواں رواں ہوں میں

    کوئی اس عہد میں نہیں ہے شفیق

    آپ اپنے پہ مہرباں ہوں میں

    دیکھ پچھتائے گا نہ لے کے مجھے

    مایۂ نازش دکاں ہوں میں

    عشق میں سو بلائیں لیں سر پر

    اپنے حق میں خود آسماں ہوں میں

    قدر کیوں خوان دہر پر ہو مری

    سچ ہے نا خواندہ مہماں ہوں میں

    اول شب ہی ہجر میں ان کے

    ڈھونڈھتا خنجر و سناں ہوں میں

    نہ ٹلا اس کے در سے اے مجروحؔ

    دوسرا سنگ آستاں ہوں میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے