بس میں ہے اگر تیرے تو یہ کر کے دکھا دے
بس میں ہے اگر تیرے تو یہ کر کے دکھا دے
ہے نقش ترے دل پہ مرا نام مٹا دے
جذبات تو ناداں ہیں گرا دیں گے نظر سے
ان جاگتے بچوں کو تھپک کر تو سلا دے
بھر جائیں اگر زخم تو جینے کا مزا کیا
اے گردش دوراں تو انہیں اور جلا دے
آسان نہیں ان کا زمانے سے چھپانا
رسوائی سے بچنا ہے تو خط میرے جلا دے
ماضی کے حصاروں سے فرازؔ اب تو نکل آ
اس کہنہ حویلی کی فصیلوں کو گرا دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.