Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بس میں ہے اگر تیرے تو یہ کر کے دکھا دے

فراز عارف

بس میں ہے اگر تیرے تو یہ کر کے دکھا دے

فراز عارف

MORE BYفراز عارف

    بس میں ہے اگر تیرے تو یہ کر کے دکھا دے

    ہے نقش ترے دل پہ مرا نام مٹا دے

    جذبات تو ناداں ہیں گرا دیں گے نظر سے

    ان جاگتے بچوں کو تھپک کر تو سلا دے

    بھر جائیں اگر زخم تو جینے کا مزا کیا

    اے گردش دوراں تو انہیں اور جلا دے

    آسان نہیں ان کا زمانے سے چھپانا

    رسوائی سے بچنا ہے تو خط میرے جلا دے

    ماضی کے حصاروں سے فرازؔ اب تو نکل آ

    اس کہنہ حویلی کی فصیلوں کو گرا دے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے