بصارت کھو گئی ہے روشنی میں
بصارت کھو گئی ہے روشنی میں
مزہ آنے لگا ہے تیرگی میں
سرابوں سے سرابوں کے سفر تک
تڑپ بڑھتی گئی ہے تشنگی میں
یہ ڈیرا جوگیوں کا ہے یہیں پر
ملے گا کھو دیا جو زندگی میں
مخاطب تم سے ہوں میں کچھ تو بولو
کٹے گی رات کیا بے چارگی میں
دعا کے بعد پتھر بھی ملیں گے
یہی تو لطف ہے دیوانگی میں
تری چاہت میں جو کچھ پا لیا ہے
نہیں حاصل ہوا وہ بندگی میں
نہیں پہچانتا مجھ کو مرا گھر
بنا ہوں اجنبی آوارگی میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.