Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بستی میں کمی کس چیز کی ہے پتھر بھی بہت شیشے بھی بہت

غلام ربانی تاباں

بستی میں کمی کس چیز کی ہے پتھر بھی بہت شیشے بھی بہت

غلام ربانی تاباں

MORE BYغلام ربانی تاباں

    بستی میں کمی کس چیز کی ہے پتھر بھی بہت شیشے بھی بہت

    اس مہر و جفا کی نگری سے دل کے ہیں مگر رشتے بھی بہت

    اب کون بتائے وحشت میں کیا کھونا ہے کیا پایا ہے

    ہاتھوں کا ہوا شہرہ بھی بہت دامن نے سہے صدمے بھی بہت

    اک جہد و طلب کے راہی پر بے راہروی کی تہمت کیوں

    سمتوں کا فسوں جب ٹوٹ گیا آوارہ ہوئے رستے بھی بہت

    موسم کی ہوائیں گلشن میں جادو کا عمل کر جاتی ہیں

    روداد بہاراں کیا کہئے شبنم بھی بہت شعلے بھی بہت

    ہے یوں کہ طرب کے ساماں بھی ارزاں ہیں جنوں کی راہوں میں

    تلووں کے لیے چھالے بھی بہت چھالوں کے لیے کانٹے بھی بہت

    کہتے ہیں جسے جینے کا ہنر آسان بھی ہے دشوار بھی ہے

    خوابوں سے ملی تسکیں بھی بہت خوابوں کے اڑے پرزے بھی بہت

    رسوائی کہ شہرت کچھ جانو حرمت کہ ملامت کچھ سمجھو

    تاباںؔ ہوں کسی عنوان سہی ہوتے ہیں مرے چرچے بھی بہت

    ویڈیو
    This video is playing from YouTube

    Videos
    This video is playing from YouTube

    غلام ربانی تاباں

    غلام ربانی تاباں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے