بستی سے دور جا کے کوئی رو رہا ہے کیوں
بستی سے دور جا کے کوئی رو رہا ہے کیوں
اور پوچھتا ہے شہر ترا سو رہا ہے کیوں
رسوائیوں کا ڈر ہے نہ پرشش کا خوف ہے
دامن سے اپنے داغ وفا دھو رہا ہے کیوں
کیا لذت گناہ سے دل آشنا نہیں
شرمندہ میرے حال پہ تو ہو رہا ہے کیوں
وہ ان کی دل فریب دل آرائیاں کہاں
ماضی کے خوف زار میں اب کھو رہا ہے کیوں
فاروقؔ جی کا کب کوئی پرسان حال تھا
تنہائیوں کے غار میں دل رو رہا ہے کیوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.