بتا رہے ہیں یہ تیور تیرے ابھی سے مجھے
بتا رہے ہیں یہ تیور تیرے ابھی سے مجھے
کہ مار ڈالے گا اک روز خامشی سے مجھے
تمام عمر سفر جب اندھیری شب کا کیا
تو خوف کیوں ہو بھلا آج تیرگی سے مجھے
تری پسند جدا ہے مرا مزاج الگ
تجھے ہے رنگوں سے الفت تو سادگی سے مجھے
مری حیات کو ہر پل جو ناگ بن کے ڈسے
معاف کرنا خدا ایسی زندگی سے مجھے
میں اس سفر کا ارادہ ہی ترک کر دیتا
اگر گزرنا نہ پڑتا تری گلی سے مجھے
مجھے سزا دے اگر ہے کوئی خطا میری
مگر نہ دیکھ کبھی اتنی بے رخی سے مجھے
مہیب سایہ ہراساں نہ کر سکا لیکن
ڈرا دیا ہے پتنگوں نے روشنی سے مجھے
کوئی گلہ مرے لب پر کبھی نہ آئے گا
پلا دے زہر بھی گر آج تو خوشی سے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.