Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بتائیں کیا کہ آئے ہیں کہاں سے ہم کہاں ہو کر

پنڈت جگموہن ناتھ رینا شوق

بتائیں کیا کہ آئے ہیں کہاں سے ہم کہاں ہو کر

پنڈت جگموہن ناتھ رینا شوق

MORE BYپنڈت جگموہن ناتھ رینا شوق

    بتائیں کیا کہ آئے ہیں کہاں سے ہم کہاں ہو کر

    نشاں اب ڈھونڈتے پھرتے ہیں گھر کا بے نشاں ہو کر

    لبھانے کو دل شیدا کے ساری پردہ داری تھی

    عیاں ہو تم نہاں ہو کر نہاں ہو تم عیاں ہو کر

    ہماری خاک کے ذرے فنا ہو کر بھی چمکیں گے

    عروج اپنا دکھائیں گے یہ نجم آسماں ہو کر

    دل آوارہ کیوں تجھ کو خیال کوئے جاناں ہے

    ارے ناداں کہاں جا کر رہے گا بے نشاں ہو کر

    یہ دور مے کشی ہر وقت محو دید رکھتا ہے

    کہاں آنکھوں میں یہ غفلت رہے خواب گراں ہو کر

    مسلماں ہو کے ترک بت پرستی اے معاذ اللہ

    خدا کو ہم نے پہچانا ہے شیدائے بتاں ہو کر

    یہ بار‌ معصیت منزل کڑی اور شام تنہائی

    چلے ہیں کیا سمجھ کر ہم بھی رسوائے جہاں ہو کر

    ابھی کیا جانے کیا کیا رنگ وہ اے شوقؔ بدلے گا

    زمیں پر اک کرے گا حشر برپا آسماں ہو کر

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے