بیاں ہوں بھی تو ہوں آخر کہاں جو دل کی باتیں ہیں
بیاں ہوں بھی تو ہوں آخر کہاں جو دل کی باتیں ہیں
نہ تنہائی کی باتیں ہیں نہ یہ محفل کی باتیں ہیں
مرتب کر لیا یوں ہم نے افسانہ محبت کا
کچھ ان کے دل کی باتیں ہیں کچھ اپنے دل کی باتیں ہیں
جو ان میں پھنس گیا پھر راہ پر وہ آ نہیں سکتا
بڑے چکر کی باتیں رہبر منزل کی باتیں ہیں
تمہارا وعظ راز عشق کیا کھولے گا اے واعظ
زباں کی یہ نہیں حضرت یہ چشم و دل کی باتیں ہیں
وہ محفل سے جدا بھی ہو چکے محفل کو گرما کر
مگر محفل میں اب تک گرمئ محفل کی باتیں ہیں
زباں سے کچھ کہو صاحب مگر معلوم ہے ہم کو
تمہارے دل کی سب باتیں ہمارے دل کی باتیں ہیں
مجھے درس سکوں دیتے ہیں وہ جوش تمنا میں
ادھر طوفاں کی خواہش ہے ادھر ساحل کی باتیں ہیں
میں اپنے حال و ماضی پر بھی کچھ اے عرشؔ رو لیتا
مگر پیش نظر اس وقت مستقبل کی باتیں ہیں
- کتاب : Kulliyat-e-Arsh (Pg. 31)
- Author : Arsh Malsiyani
- مطبع : Ali Imran Chaudhary
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.