بزم دنیا جس کو کہتے ہیں وہ پاگل خانہ تھا
بزم دنیا جس کو کہتے ہیں وہ پاگل خانہ تھا
ہم نے خود دیکھا ہے مطلب کا ہر اک دیوانہ تھا
باغباں یہ چار تنکے تھے پڑے رہتے کہیں
نخل ماتم پر بھی کیا بھاری مرا کاشانہ تھا
اے شب ہجراں زیادہ پاؤں پھیلاتی ہے کیوں
بھر گیا جتنا ہماری عمر کا پیمانہ تھا
ڈھونڈو تو بت بھی یہیں مل جائیں گے مرد خدا
ہم نے دیکھا ہے حرم ہی میں کہیں بت خانہ تھا
کر گیا کیوں کر بیان درد دل ان پر اثر
یہ تو اے ناطقؔ کوئی افسوں نہ تھا افسانہ تھا
- Deewan-e-Natiq
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.