Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بزم جاں پھر نگۂ توبہ شکن مانگے ہے

تنویر احمد علوی

بزم جاں پھر نگۂ توبہ شکن مانگے ہے

تنویر احمد علوی

MORE BYتنویر احمد علوی

    دلچسپ معلومات

    (25 مئی1991ء دہلی)

    بزم جاں پھر نگۂ توبہ شکن مانگے ہے

    لمس شعلے کا تو خوشبو کا بدن مانگے ہے

    قد و گیسو کی شریعت کا وہ منکر بھی نہیں

    اور پھر اپنے لیے دار و رسن مانگے ہے

    رقص کاکل کے تصور کی یہ شیریں ساعت

    شب کے پھولوں سے مہکتا ہوا بن مانگے ہے

    ٹوٹتے ہیں تو بکھر جاتے ہیں مٹی کے حروف

    زندگی جن سے چراغوں کا چلن مانگے ہے

    جس کو گھیرے ہوئے رہتے ہیں ہواؤں کے حصار

    شمع جاں مجھ سے وہی دل کی لگن مانگے ہے

    مسکراہٹ وہ کہ پھولوں پہ شکر برساوے

    ناز اس ریشمی ماتھے پہ شکن مانگے ہے

    پھول افسانہ بھی افسوں بھی ہے لیکن تنویرؔ

    چشم خوں بستہ نیا طرز سخن مانگے ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے