Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بزم سے اپنی جو اس طرح اٹھا دیتے ہیں

محمد فیض اللہ فیض

بزم سے اپنی جو اس طرح اٹھا دیتے ہیں

محمد فیض اللہ فیض

MORE BYمحمد فیض اللہ فیض

    بزم سے اپنی جو اس طرح اٹھا دیتے ہیں

    جانے کس جرم کی یہ لوگ سزا دیتے ہیں

    میں نے سوچا تھا ترا غم ہی مجھے کافی ہے

    لوگ آتے ہیں مجھے آ کے ہنسا دیتے ہیں

    غیر تو غیر ہیں اپنوں کی یہ حالت دیکھی

    جن پہ تکیہ کیا وہ لوگ دغا دیتے ہیں

    غم سے گھبرا کے کبھی لب پہ جو آتی ہے ہنسی

    وہ تصور میں مجھے آ کے رلا دیتے ہیں

    اہل دل کو تو یہی کہتے سنا ہے اے فیضؔ

    اپنے بیمار کو دامن کی ہوا دیتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے