بے حد بے چینی ہے لیکن مقصد ظاہر کچھ بھی نہیں
بے حد بے چینی ہے لیکن مقصد ظاہر کچھ بھی نہیں
پانا کھونا ہنسنا رونا کیا ہے آخر کچھ بھی نہیں
اپنی اپنی قسمت سب کی اپنا اپنا حصہ ہے
جسم کی خاطر لاکھوں ساماں روح کی خاطر کچھ بھی نہیں
اس کی بازی اس کے مہرے اس کی چالیں اس کی جیت
اس کے آگے سارے قادر ماہر شاطر کچھ بھی نہیں
اس کا ہونا یا نا ہونا خود میں اجاگر ہوتا ہے
گر وہ ہے تو بھیتر ہی ہے ورنہ بظاہر کچھ بھی نہیں
دنیا سے جو پایا اس نے دنیا ہی کو سونپ دیا
غزلیں نظمیں دنیا کی ہیں کیا ہے شاعر کچھ بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.