بے حسی انسان کا حاصل نہ ہو
بے حسی انسان کا حاصل نہ ہو
دوستی ہو ریت کا ساحل نہ ہو
میں تو بس یہ چاہتا ہوں وصل بھی
دو دلوں کے درمیاں حائل نہ ہو
مجھ کو تنہا چھوڑنے والے بتا
کیا کروں جب دل تری محفل نہ ہو
کس طرح میری زباں تک آئے گا
حرف جو سچائی کا حامل نہ ہو
یہ زمانہ چاہتا ہے آج بھی
خون دل تحریر میں شامل نہ ہو
جس طرف لے جا رہی ہے زندگی
اس طرف بھی کوچۂ قاتل نہ ہو
آدمیت کے لئے یہ شرط ہے
آدمی کچھ ہو مگر سائل نہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.