Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے ارادہ کوچۂ قاتل میں جانا پڑ گیا

حفیظ شاہد

بے ارادہ کوچۂ قاتل میں جانا پڑ گیا

حفیظ شاہد

MORE BYحفیظ شاہد

    بے ارادہ کوچۂ قاتل میں جانا پڑ گیا

    پھر ہمیں اپنا مقدر آزمانا پڑ گیا

    کیا کرو گے جب کبھی شہر تمنا میں تمہیں

    ہم سے بے آباد لوگوں کو بسانا پڑ گیا

    اپنے بگڑے خال و خد کو آئنے میں دیکھ کر

    آئنہ اک آئینہ گر کو دکھانا پڑ گیا

    دیکھ کر اس کا رویہ خود بجھایا تھا جسے

    وہ چراغ آرزو پھر سے جلانا پڑ گیا

    حدت جذبات سے جلنے لگا تھا تن بدن

    پھر تھپک کر ان شراروں کو سلانا پڑ گیا

    کیا کہیں ہم موسموں کے دیوتا کو کس لیے

    دشت و صحرا میں بگولوں کو سجانا پڑ گیا

    دیکھنا اہل چمن شاہدؔ بلائیں گے ہمیں

    جب چمن کو باد‌ صر‌صر سے بچانا پڑ گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے