Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے خیالی میں کہا تھا کہ شناسائی نہیں

سدرہ سحر عمران

بے خیالی میں کہا تھا کہ شناسائی نہیں

سدرہ سحر عمران

MORE BYسدرہ سحر عمران

    بے خیالی میں کہا تھا کہ شناسائی نہیں

    زندگی روٹھ گئی لوٹ کے پھر آئی نہیں

    جو سمجھنا ہی نہ چاہے اسے سمجھائی نہیں

    جو بھی اک بار کہی بات وہ دہرائی نہیں

    حسن سادہ ہے ترا میں بھی بہت عام سی ہوں

    میری آنکھوں میں کسی نیل کی گہرائی نہیں

    میرا حصہ مجھے خاموشی سے دے دیتا ہے

    درد کے آگے ہتھیلی کبھی پھیلائی نہیں

    اپنے افکار لیے پہلو نشیں ہو کے رہا

    دل سے درویش نے دنیا تری اپنائی نہیں

    شب کے تاریک لبوں پر ہے کئی سال کی چپ

    خود سے ناراض ہے اتنی کبھی مسکائی نہیں

    باس پھولوں کی چرا لی ہے ہواؤں نے مگر

    جو کلی یاد کی تیری ہے وہ مرجھائی نہیں

    آگ یہ دونوں طرف کیوں نہ برابر سی لگے

    ہائے وہ عشق ہی کیا جس میں پذیرائی نہیں

    بے ارادہ بھی کوئی کام تعطل نہ پڑا

    با ارادہ تھی ملاقات کی شب آئی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے