Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے خودی میں ہے نہ وہ پی کر سنبھل جانے میں ہے

چرخ چنیوٹی

بے خودی میں ہے نہ وہ پی کر سنبھل جانے میں ہے

چرخ چنیوٹی

MORE BYچرخ چنیوٹی

    بے خودی میں ہے نہ وہ پی کر سنبھل جانے میں ہے

    لطف پائے یار پر جو لغزشیں کھانے میں ہے

    تیرے وعدے تیری یادیں تیرے نغمے تیرے خواب

    حسن سے بھرپور دولت میرے کاشانے میں ہے

    ساغر و مینا میں لہراتی ہے ہر موج شراب

    اک جوانی کا تلاطم آج میخانے میں ہے

    بزم دنیا میں ہیں حسن و عشق یوں جلوہ نما

    روشنی ہے شمع میں تو سوز پروانے میں ہے

    مے کی اک اک بوند سے طوفان مستی ہے عیاں

    کس کی مے بار انکھڑیوں کا عکس پیمانے میں ہے

    نور کی بارش ابھی ہونے دے تھوڑی دیر اور

    اک ذرا سی دیر ہی تو رات ڈھل جانے میں ہے

    لاکھ فطرت نے دکھائی برق کی چشمک زنی

    اس میں وہ شوخی کہاں جو تیرے شرمانے میں ہے

    جان بھی دل بھی جگر بھی آرزوئے وصل بھی

    ان کے پیش اپنا سبھی کچھ آج نذرانے میں ہے

    مے ابھر کر جام میں انگڑائیاں لینے لگی

    کیسا مد و جزر ساقی تیرے میخانے میں ہے

    چرخؔ میں نا آشنا ہوں ہجر کے ماحول سے

    وصل کا رنگین پہلو میرے افسانے میں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے