بے نیاز صوت و محروم بیاں رکھا گیا
بے نیاز صوت و محروم بیاں رکھا گیا
یعنی حرف شوق کو زیر زباں رکھا گیا
خواب میں رکھی گئی بنیاد شہر آرزو
قید میں برفاب کی شعلہ جواں رکھا گیا
رہنمائی دی گئی ہر موج تند و تیز کو
پانیوں پر ہر سفینے کو رواں رکھا گیا
قدسیوں کو رفعتیں بخشی گئیں فردوس کی
خاک کے پتلے کو زیر آسماں رکھا گیا
دوپہر کی دھوپ میں آصفؔ جلا جاتا ہے جسم
سایۂ اشجار کو جانے کہاں رکھا گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.