بے سمت یہ سفر ہے ذرا دیکھ کر چلو
بے سمت یہ سفر ہے ذرا دیکھ کر چلو
انجان رہ گزر ہے ذرا دیکھ کر چلو
گزرا ادھر سے جو بھی وہ پتھر میں ڈھل گیا
جادو کا یہ نگر ہے ذرا دیکھ کر چلو
پتھر پگھل رہے ہیں تمازت سے دھوپ کی
یہ دشت بے شجر ہے ذرا دیکھ کر چلو
کرنے لگے ہیں رقص بگولے ہواؤں میں
طوفان تیز تر ہے ذرا دیکھ کر چلو
دامن جھلس نہ جائے چمن زار میں کہیں
ہر پھول اک شرر ہے ذرا دیکھ کر چلو
کھلنے لگے ہیں پھول دل زخم زخم کے
منزل قریب تر ہے ذرا دیکھ کر چلو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.