Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے تابئ دل نے زار پا کر

وزیر علی صبا لکھنؤی

بے تابئ دل نے زار پا کر

وزیر علی صبا لکھنؤی

MORE BYوزیر علی صبا لکھنؤی

    بے تابئ دل نے زار پا کر

    دے دے پٹکا اٹھا اٹھا کر

    گھر میں دعویٰ نہ حسن کا کر

    یوسف سے نکل کے سامنا کر

    زلفوں کو نہ چھوڑ تو بڑھا کر

    نازک ہے گرے گا جھونک کھا کر

    بیٹھے جو وہ شب نقاب اٹھا کر

    بجھنے لگی شمع جھلملا کر

    برباد نہ کر تو آبرو کو

    مانند حباب سر اٹھا کر

    اس گل کی مژہ نے مار ڈالا

    کانٹے کی طرح سکھا سکھا کر

    بے تابئ دل اگر دکھاؤں

    بجلی رہ جائے تلملا کر

    سفاک نے بند بند کاٹا

    چوٹیں ماریں جھکا جھکا کر

    اللہ رے سوزش دل اے یار

    مارا کس آگ میں جلا کر

    پیرے کوئی خاک بحر غم میں

    آخر ڈوبا میں ڈھب ڈھبا کر

    پھبتی کہتی ہیں ابر تر کے

    اچھی سوجھی مجھے رلا کر

    وہ مست ہیں عرش پر ٹکے ہاتھ

    نشہ میں گرے جو لڑکھڑا کر

    گرد غم نے زمیں جھکائی

    چھوڑا مجھے خاک میں ملا کر

    بوسے کے سوال پر وہ بگڑے

    منہ کی کھائی زباں ہلا کر

    نالہ کوئی بن پڑا جو ہم سے

    افلاک کو رکھ دیا مٹا کر

    خوف دوزخ سے کانپتا ہوں

    ساقی مجھے جام دے تپا کر

    وہ نزع میں حال سن کے روئے

    کام آئی زباں لڑکھڑا کر

    قصہ دل سے اٹھا دوئی کا

    پرچھا ہو جائے فیصلہ کر

    جب کوچ کیا صباؔ عدم کو

    رہ جائیں گے یار خاک اڑا کر

    مأخذ :
    • Ghuncha-e-Arzu

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے