Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے طلب ایک قدم گھر سے نہ باہر جاؤں

یوسف ظفر

بے طلب ایک قدم گھر سے نہ باہر جاؤں

یوسف ظفر

MORE BYیوسف ظفر

    بے طلب ایک قدم گھر سے نہ باہر جاؤں

    ورنہ میں پھاند کے ہی سات سمندر جاؤں

    داستانیں ہیں مکانوں کی زبانوں پہ رقم

    پڑھ سکوں میں تو مکانوں سے بیاں کر جاؤں

    میں منظم سے بھلا کیسے کروں سمجھوتا

    ڈوبنے والے ستاروں سے میں کیوں ڈر جاؤں

    روح کیا آئے نظر جسم کی دیواروں میں

    ان کو ڈھاؤں تو اس آئینے کے اندر جاؤں

    اور دو چار مصائب کی کسر باقی ہے

    یہ اٹھا لاؤں تو میں دنیا کے سفر پر جاؤں

    زہر ہے میرے رگ و پے میں محبت شاید

    اپنے ہی ڈنک سے بچھو کی طرح مر جاؤں

    تھک کے پتھر کی طرح بیٹھا ہوں رستے میں ظفرؔ

    جانے کب اٹھ سکوں کیا جانیے کب گھر جاؤں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے