بے وجہ نہیں ان کا بے خود کو بلانا ہے
بے وجہ نہیں ان کا بے خود کو بلانا ہے
آئینۂ حیرت سے محفل کو سجانا ہے
یار غم ہستی کا ہے تذکرہ لا حاصل
مجبور کا جینا ہی اک بار اٹھانا ہے
مجھ سے جو سر محفل تم آنکھ چراتے ہو
کیا راز محبت کو افسانہ بنانا ہے
حالت کے تغیر پر ہو ماتم ماضی کیوں
اک وہ بھی زمانہ تھا اک یہ بھی زمانا ہے
ہے گوشۂ تنہائی منظور مجھے بیخودؔ
اس بزم میں جانا تو جی اور جلانا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.