Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے وجہ تحفظ کی ضرورت بھی نہیں ہے

شبنم شکیل

بے وجہ تحفظ کی ضرورت بھی نہیں ہے

شبنم شکیل

MORE BYشبنم شکیل

    بے وجہ تحفظ کی ضرورت بھی نہیں ہے

    ایسی مرے اندر کوئی عورت بھی نہیں ہے

    ہاں ان کو بھلا ڈالیں گے اک عمر پڑی ہے

    اس کام میں ایسی کوئی عجلت بھی نہیں ہے

    کس منہ سے گلہ ایسی نگاہوں سے کہ جن میں

    پہچان کی اب کوئی علامت بھی نہیں ہے

    ان کو بھی مجھے شعر سنانے کا ہوا حکم

    کچھ شعر سے جن کو کوئی نسبت بھی نہیں ہے

    میرے بھی تو ماضی کی بہت سی ہیں کتابیں

    پر ان کو پلٹنے کی تو فرصت بھی نہیں ہے

    کچھ تم سے گلہ اور کچھ اپنے سے کہ مجھ کو

    ہر حال میں خوش رہنے کی عادت بھی نہیں ہے

    میں دفن رہوں اب یوں ہی ریشم کے کفن میں

    اب اس کے سوا اور تو صورت بھی نہیں ہے

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 550)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے