بے وجہ تحفظ کی ضرورت بھی نہیں ہے
بے وجہ تحفظ کی ضرورت بھی نہیں ہے
ایسی مرے اندر کوئی عورت بھی نہیں ہے
ہاں ان کو بھلا ڈالیں گے اک عمر پڑی ہے
اس کام میں ایسی کوئی عجلت بھی نہیں ہے
کس منہ سے گلہ ایسی نگاہوں سے کہ جن میں
پہچان کی اب کوئی علامت بھی نہیں ہے
ان کو بھی مجھے شعر سنانے کا ہوا حکم
کچھ شعر سے جن کو کوئی نسبت بھی نہیں ہے
میرے بھی تو ماضی کی بہت سی ہیں کتابیں
پر ان کو پلٹنے کی تو فرصت بھی نہیں ہے
کچھ تم سے گلہ اور کچھ اپنے سے کہ مجھ کو
ہر حال میں خوش رہنے کی عادت بھی نہیں ہے
میں دفن رہوں اب یوں ہی ریشم کے کفن میں
اب اس کے سوا اور تو صورت بھی نہیں ہے
- کتاب : Pakistani Adab (Pg. 550)
- Author : Dr. Rashid Amjad
- مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
- اشاعت : 2009
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.