بیچ منجدھار دیا بڑھ کے سہارا کس نے
بیچ منجدھار دیا بڑھ کے سہارا کس نے
ہم تو تنہا تھے ہمیں پار اتارا کس نے
زندگی تجھ کو شب و روز کے دوزخ میں ترے
جس طرح ہم نے گزارا ہے گزارا کس نے
حال اب یہ کہ اندھیرا مرے خوں کا پیاسا
رکھ دیا ہے مری مٹھی میں ستارہ کس نے
سر بریدہ کوئی بچہ مرے اندر ہر روز
پوچھتا رہتا ہے مجھ سے مجھے مارا کس نے
پاؤں لگ جائیں تصور کو تو ہم چل نکلیں
ہم کو خوابوں کی گزر گہہ سے پکارا کس نے
عشق نقصان کا سودا تھا ظفرؔ میرے بعد
جانے برداشت کیا میرا خسارہ کس نے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.