Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

چاہا بہت کہ عشق کی پھر ابتدا نہ ہو

باقر مہدی

چاہا بہت کہ عشق کی پھر ابتدا نہ ہو

باقر مہدی

MORE BYباقر مہدی

    چاہا بہت کہ عشق کی پھر ابتدا نہ ہو

    رسوائیوں کی اپنی کہیں انتہا نہ ہو

    جوش وفا کا نام جنوں رکھ دیا گیا

    اے درد آج ضبط فغاں سے سوا نہ ہو

    یہ غم نہیں کہ تیرا کرم ہم پہ کیوں نہیں

    یہ تو ستم ہے تیرا کہیں سامنا نہ ہو

    کہتے ہیں ایک شخص کی خاطر جیے تو کیا

    اچھا یوں ہی سہی تو کوئی آسرا نہ ہو

    یہ عشق حد غم سے گزر کر بھی راز ہے

    اس کشمکش میں ہم سا کوئی مبتلا نہ ہو

    اس شہر میں ہے کون ہمارا ترے سوا

    یہ کیا کہ تو بھی اپنا کبھی ہمنوا نہ ہو

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    چاہا بہت کہ عشق کی پھر ابتدا نہ ہو نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے