Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دیکھو ایسا عجب مسافر پھر کب لوٹ کے آتا ہے

صابر وسیم

دیکھو ایسا عجب مسافر پھر کب لوٹ کے آتا ہے

صابر وسیم

MORE BYصابر وسیم

    دلچسپ معلومات

    قرۃالعین حیدر کے ناول ’آگ کادریا‘ کےکرداروں اور ایمیجز پر مشتمل ایک غزل

    دیکھو ایسا عجب مسافر پھر کب لوٹ کے آتا ہے

    دریا اس کو رستہ دے کر آج تلک پچھتاتا ہے

    جنگل جنگل گھومنے والا اپنے دھیان کی دستک سے

    کوسوں دور اک گھر میں کسی کو ساری رات جگاتا ہے

    جانے کس کی آس لگی ہے جانے کس کو آنا ہے

    کوئی ریل کی سیٹی سن کر سوتے سے اٹھ جاتا ہے

    میری گلی کے سامنے والے گھر کی اندھیری کھڑکی میں

    اس لڑکی سے باتیں کر کے کوئی مجھے دہراتا ہے

    کیسا جھوٹا سہارا ہے یہ دکھ سے آنکھ چرانے کا

    کوئی کسی کا حال سنا کر اپنا آپ چھپاتا ہے

    کچی منڈیروں والے گھر میں شام کے ڈھلتے ہی ہر روز

    اپنے دوپٹے کے پلو سے کوئی چراغ جلاتا ہے

    RECITATIONS

    فہد حسین

    فہد حسین,

    فہد حسین

    دیکھو ایسا عجب مسافر پھر کب لوٹ کے آتا ہے فہد حسین

    مأخذ :
    • کتاب : siip-volume-47 (Pg. 50)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے