Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تشنگی اپنی بجھانے کے لیے جب گئے ہیں

مدحت الاختر

تشنگی اپنی بجھانے کے لیے جب گئے ہیں

مدحت الاختر

MORE BYمدحت الاختر

    تشنگی اپنی بجھانے کے لیے جب گئے ہیں

    دشت بے چارے سمندر کے تلے دب گئے ہیں

    کوچ کرنے کی گھڑی ہے مگر اے ہم سفرو

    ہم ادھر جا نہیں سکتے جدھر سب گئے ہیں

    غیر شائستۂ آداب محبت نہ سہی

    ہم ترے ہجر کے آزار میں مر کب گئے ہیں

    اب کوئی عکس ہے سالم نہ کسی کا چہرہ

    آئینہ خانے میں کیا دیکھنے صاحب گئے ہیں

    کوئی رستہ نہ ملا گھر سے نکل کر ہم کو

    ہم اسی کوئے ملامت کو گئے جب گئے ہیں

    تیری اوقات ہی کیا مدحت الاختر سن لے

    شہر کے شہر زمینوں کے تلے دب گئے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے