ذہن میں لگتا ہے جب خوش رنگ لفظوں کا ہجوم
ذہن میں لگتا ہے جب خوش رنگ لفظوں کا ہجوم
دھندلا دھندلا سا نظر آتا ہے لوگوں کا ہجوم
عمر بھر کے اے تھکے ہارے مسافر ہوشیار
منزلوں سے پیشتر ہے اک درختوں کا ہجوم
اس کی یادوں کا سماں بھی کس قدر پر کیف ہے
جیسے گلشن میں اتر آئے پرندوں کا ہجوم
مہرباں جب سے ہوئے جنگل پہ سورج دیوتا
زرد سا لگنے لگا سرسبز پیڑوں کا ہجوم
سہم جاتا ہوں اکیلا پا کے اپنے آپ کو
نصب ہو دیوار و در میں جیسے آنکھوں کا ہجوم
عہد ماضی کی طرف چاہا ہے دل نے لوٹنا
دیکھ کر اسکول کے معصوم بچوں کا ہجوم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.