بہتر کی گنجائش باقی رہ جاتی ہے
بہتر کی گنجائش باقی رہ جاتی ہے
کمی کہیں پوشیدہ کوئی رہ جاتی ہے
من چاہی تصویر بنانے میں مجھ سے
ہنر وری میں کچھ کوتاہی رہ جاتی ہے
سیلاب آ جانے پر اس بستی کی
ساری پختہ کاری کچی رہ جاتی ہے
بننے والی بات وہی ہوتی ہے وہ جو
بنتے بنتے یکسر بنتی رہ جاتی ہے
رہ جاتی ہے آتے آتے آتی ساعت
ہونی ہوتے ہوتے ہوتی رہ جاتی ہے
وقت گزر جاتا ہے لیکن دل کی رنجش
دل میں بیٹھی کی بیٹھی ہی رہ جاتی ہے
چلتے رہ جاتے ہیں روز و شب کے دھندے
گنگا الٹی سیدھی بہتی رہ جاتی ہے
پھانک لیے جانے کو خاک مسافت کی
راہوں پر ہی چھانی پھٹکی رہ جاتی ہے
آ جاتی ہے برہا اور دلہنیاں چھت پر
اپنے گیلے بال سکھاتی رہ جاتی ہے
- کتاب : namood (Pg. 111)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.