Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بے وفا کے وعدہ پر اعتبار کرتے ہیں

غنی اعجاز

بے وفا کے وعدہ پر اعتبار کرتے ہیں

غنی اعجاز

MORE BYغنی اعجاز

    بے وفا کے وعدہ پر اعتبار کرتے ہیں

    وہ نہ آئے گا پھر بھی انتظار کرتے ہیں

    لوگ اب محبت میں کاروبار کرتے ہیں

    دل بچا کے رکھتے ہیں جاں شکار کرتے ہیں

    عشرتیں جہاں بھر کی بس انہیں کا حصہ ہے

    جو روش زمانے کی اختیار کرتے ہیں

    شخصیت میں جھانکیں تو اور ہی تماشہ ہے

    باتیں جو نصیحت کی بے شمار کرتے ہیں

    اپنے دم قدم سے تو دشت بھی گلستاں ہے

    ہم جو خارزاروں کو لالہ زار کرتے ہیں

    جان سے گزرتے ہیں بے خودی میں اہل دل

    وہ جو چشم پر فن کو ذوالفقار کرتے ہیں

    ہوں شگوفے شاخوں کے یا لویں چراغوں کی

    سب ہوا کے دامن پر انحصار کرتے ہیں

    ہم کہاں کے دانا ہیں کس ہنر میں یکتا ہیں

    لوگ پھر بھی جانے کیوں ہم سے پیار کرتے ہیں

    جس جگہ پہ خدشہ ہو پیر کے پھسلنے کا

    ہم قدم وہیں اعجازؔ استوار کرتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے