بھلے ہی آنکھ مری ساری رات جاگے گی
بھلے ہی آنکھ مری ساری رات جاگے گی
سجا سجا کے سلیقے سے خواب دیکھے گی
اجالا اپنے گھروندے میں رہ گیا تو رات
کہاں قیام کرے گی کہاں سے گزرے گی
ہماری آنکھ سمندر کھنگالنے والی
یقین ہے کہ کبھی موتیوں سے کھیلے گی
خود اعتمادی ذرا اعتدال میں رکھیو
الٹ گئی تو وہ اپنی زبان بھولے گی
سہانی شام کے موسم میں کیوں اداسی ہے
ہوا ادھر سے چلی تو کہاں پہ ٹھہرے گی
کسی انا کو کوئی مصلحت نہ چھو پائے
یہی تو ہے کہ مرا اعتبار رکھے گی
تمہارے سر پہ فضیلت کی چھانو ہے صاحب
خطا معاف تمہیں یہ کھنڈر بنا دے گی
- کتاب : Ehsas Ki Hijrat (Pg. 67)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.