Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

بھنگ کھاتے ہیں نہ گانجا نہ چرس پیتے ہیں

فیض خلیل آبادی

بھنگ کھاتے ہیں نہ گانجا نہ چرس پیتے ہیں

فیض خلیل آبادی

MORE BYفیض خلیل آبادی

    بھنگ کھاتے ہیں نہ گانجا نہ چرس پیتے ہیں

    ہم وہ بھنورے ہیں جو احساس کا رس پیتے ہیں

    آپ اس ڈھنگ سے امرت بھی نہیں پی سکتے

    جس ہنر مندی سے ہم اشک نفس پیتے ہیں

    سب یہیں چھوڑ کے جانا ہے خبر ہے لیکن

    پھر یہ ہم کس لئے دنیا کی ہوس پیتے ہیں

    جو تری یاد کے کیڑے ہیں بدن کے اندر

    وہ مری روح کو کھاتے ہیں پلس پیتے ہیں

    تب کہیں ہوتا ہے اک شہد کا چھتا تیار

    ان گنت پھولوں کا خوں جب یہ مگس پیتے ہیں

    آپ اک بوند بھی پی لیں تو غشی آ جائے

    غم کے آنسو جو اسیران قفس پیتے ہیں

    فیضؔ کی فکر کی بوتل میں ہے جو زہر سخن

    دیکھنا ہے کی ابھی کتنے برس پیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے