بھر رہا ہوں اندھیرے اجالے کو میں
بھر رہا ہوں اندھیرے اجالے کو میں
کیا کہوں زندگی دینے والے کو میں
نور کے دائرے میں ہے چہرہ ترا
دیکھتا ہوں مرے چاند ہالے کو میں
میرے سنسار میں سر اٹھائے گا جو
ناتھ لوں گا ہر اک ایسے کالے کو میں
ان کے ظلم و ستم کو بھی کہتا نہیں
کیا کہوں اپنے ہونٹوں کے تالے کو میں
ختم جس پر ہے دنیا کی فتنہ گری
چاہتا ہوں اسی بھولے بھالے کو میں
آپ کعبہ کو جائیں بڑے شوق سے
جاؤں بے حد خوشی سے شوالے کو میں
یاد کرنے لگا سختیاں دور کی
دیکھ کر ایک نازوں کے پالے کو میں
ساری دنیا سے بہتر سمجھتا رہا
بے غرض دوستی کرنے والے کو میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.