بھرا گھر ہے کوئی صحرا نہیں ہے
یہاں لیکن کوئی اپنا نہیں ہے
غضب ہے ہو گیا برگد بھی ایندھن
بزرگوں کا کہیں سایہ نہیں ہے
مصیبت میں بھی دامان شرافت
ہمارے ہاتھ سے چھوٹا نہیں ہے
تماشائی ہوں یوں اپنے غموں کا
کہ جیسے درد و غم دیکھا نہیں ہے
محبت کی کرن پھوٹی ہے دل سے
کتابوں سے اسے سیکھا نہیں ہے
یہی احساس دل کو ڈس رہا ہے
تو میرا ہو کے بھی میرا نہیں ہے
شہابؔ اشعار تیرے پڑھ کے دیکھے
حقیقت ہے کوئی قصہ نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.